مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے آج قاہرہ روانہ ہونے سے قبل ڈی ایٹ گروپ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے اپنے دورے کے اہداف کی وضاحت کی۔
انہوں نے مذکورہ اجلاس کو مسلم ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور سماجی تجربات کے تبادلے کا ایک موثر پلیٹ فارم قرار دیا۔
پزشکیان نے کہا کہ ہم اسلامی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط اور فعال بنائیں گے، اس طرح ہم اپنے ملک اور دیگر اسلامی ممالک کے خلاف ہونے والی سازشوں کو زیادہ موثر انداز میں ناکام بنا سکیں گے۔
انہوں نے اس سربراہی اجلاس کے موضوع کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں زیر غور اقتصادی موضوعات کے علاوہ غزہ، لبنان اور شام کے مسائل پر بھی بات چیت ہوگی۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ اس اجلاس میں غزہ، لبنان اور شام میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے مظالم کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی رجیم نے غزہ کے لئے انسانی امدادی کے راستے بھی بند کر رکھے ہیں، اس اجلاس میں ایک فعال اور ہمآہنگ سفارت کاری کے ذریعے غزہ کے مظلوموں کی حمایت کے مناسب طریقوں پر بھی غور کریں گے۔
آپ کا تبصرہ